حضرت گنج عیدگاہ مونگیر میں مولانامحمدولی رحمانی کا اجلاس عام سے خطاب
مونگیر، 6 ؍مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )اپنے اندر بیداری لائیے، اور بیدار مغزی سے کام کیجئے، تو حالات بدلیں گے،حالات بدلنے کے لیے یہ آپ کی پہلی اور آخری دونوں ذمہ داری ہے، جب غلطیوں پر نگاہ ہوگی اور اصلاح کامزاج ہوگا، تو اپنی بھی اصلاح ہوگی،گھر ، خاندان کی بھی اصلاح ہوگی، اور پورے سماج اور ملک کی بھی اصلاح ہوگی، آپ بیدار قوم ہیں، بیداری آپ کے خمیر میں ہونی چاہئے، ان خیالات کا اظہار خانقاہ رحمانی مونگیر کے سجادہ نشیں مفکراسلام حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی نے حضرت گنج عیدگاہ مونگیر میں’’ موجودہ حالات اور ہماری ذمہ داریاں ‘‘ پر منعقد اجلاس میں فرزندان توحید کے بڑے مجمع سے کیا، انہوں نے کہا کہ صورتحال یہ ہے کہ مرکزی حکومت اور سپریم کورٹ دونوں مل کر مسلم پرسنل لا کو ختم کرنے کی سازش میں مصروف ہے، مسلم پرسنل لا بورڈنے پہلے مرحلہ میں اس کے تدارک کے لیے دستخطی مہم چلائی، جس میں آپ لوگوں نے اپنی بیداری اور زندہ دلی کا ثبوت پیش کیا، آپ کو اسی طرح بیدار،تیار اور ہوشیار رہنا ہوگا، اور جب بورڈ آواز دے اس کی آواز پر لبیک کہنا ہوگا۔ حضرت رحمانی نے کہا کہ مسلم پرسنل لا خالص مذہبی معاملہ ہے، جس میں کوئی مداخلت نہیں کرسکتا، طلاق اور کثرت ازدواج کے بہانے مسلم پرسنل لا پر حملہ کی کوشش قابل مذمت ہے۔اس سے پہلے پروفیسرمولانا شکیل قاسمی نے کہاکہ ہمارا ہندوستان ایک چمنستان ہے، اس میں بدقسمتی سے ایک ایسا مالی آگیا ہے، جس سے چمن کا ہر پھول اور کلی مضطرب ہے، اور اس میں پزمردگی آگئی ہے، یہ ملک آپ کے بزرگوں کا سینچا ہؤا ہے، اس کی آبیاری میں ان کا خون جگر صرف ہؤا ہے، اس کے وارث کی حیثیت سے اس ملک کی حفاظت کی ذمہ داری آپ پر ہے، آپ کو اس ملک کے گیسو ئے برہم کو سنوارنا ہوگا، اور اس کے لیے پوری طاقت کے ساتھ متحد ہوکر آگے آنا ہوگا، آر ڈی اینڈ ڈی جے کالج کے پروفیسر ڈاکٹر شبیر حسن نے کہا کہ مسلمان عالمی سطح پر ہر لحاظ سے مستحکم ومضبوط ہے، وہ کسی ایک گوشے میں سمٹی ہوئی قوم نہیں ہے، مگر اس کا انتشار اس کی کمزوری کا بڑا سبب ہے، مگر ہندوستان کے مسلمانوں نے اس کے بر خلاف اتحاد کی شاندار عملی مثال پیش کی، بورڈ کے قائد اور ہمارے مخدوم حضرت مولانامحمد ولی صاحب رحمانی نے ایک بار پھر مسلمانوں کو بورڈ کے بینرتلے متحد کردیا ہے۔جلاس سے جامعہ رحمانی کے استاذ مولاناجمیل احمد صاحب مظاہری ، جامع مسجد کے امام مولانا محمد راغب رحمانی، شاہ فیملی کے امام مولانا فیاض فیضی نے بھی خطاب کیا، اجلاس حضرت رحمانی کی دعاء پر ختم ہؤا، جلسہ کی نظامت مولانا کوثر کلام اشرف نے کی ، جب کہ مشہور شاعر جمشید جوہر وقتاً فوقتاً اپنی نعت ونظم سے لوگوں کو محظوظ کر تے رہے۔